AD Banner

{ads}

بد گمانی کا نقصان

 بد گمانی کا نقصان

ایک مالدار تاجِرمسجد میں بیٹھا تھا اور قریب ہی ایک فقیردُعا مانگ رہا ہے : ''یا اللہ ! آج میں اِس طرح کا کھانا اور اِس قِسْم کا حلوہ کھانا چاہتا ہوں۔''

تاجِر نے یہ دُعا سن کر بدگُمانی کرتے ہوئے کہا :'' اگر یہ مجھ سے کہتا تو میں اِسے ضرور کھلاتا مگر یہ بہانے سے مجھے سُنا رہا ہے تاکہ میں سُن کر اسے کھلا دوں، وَاللہ! میں تو اسے نہیں کھلاؤں گا ۔'' وہ فقیر دُعا سے فارغ ہوکر ایک کونے میں سو گیا ۔ کچھ دیر بعد ایک شخص کھانا لے کر آیا اور فقیر کو ڈھونڈ کر جگایا اور بڑے ادب سے کھانا اس کے سامنے رکھ دیا۔ فقیر نے اس میں سے کچھ کھایا اور بقیہ واپس کر دیا ۔ تاجِر نے دیکھا تو یہ وُہی کھانے تھے جن کے لئے فقیر نے دُعا کی تھی ۔

تاجِر نے کھانا لانے والے کو اللہ تعالیٰ کا واسطہ دے کر پوچھا :''کیا تم اِنہیں پہلے سے جانتے ہو ؟'' جواب ملا: ''بخدا ! ہرگز نہیں ، میں ایک مزدور ہوں میری زوجہ اور بیٹی سال بھر سے ان کھانوں کی خواہش رکھتی تھیں مگر مہیا نہیں ہو پاتے تھے ۔آج مجھے مزدوری میں ایک مِثْقَال (یعنی ساڑھے چار ماشے) سونا ملا تو میں نے اس سے گوشت وغیرہ خریدا اور گھر لے آیا۔ میری بیوی کھانا پکانے میں مصروف تھی کہ اس دوران میری آنکھ لگ گئی۔

آنکھیں تو کیا سوئیں ، قسمت جاگ اٹھی ،میرے خواب میں حضور صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم تشریف لائے اور فرمایا: ''آج تمہارے علاقے میں اللہ کا ایک ولی آیا ہوا ہے ،اُس کا قیام مسجِد میں ہے۔ جو کھانے تم نے اپنے بیوی بچوں کے لئے تیار کروائے ہیں اِن کھانوں کی اسے بھی خواہش ہے ،اس کے پاس لے جاؤ وہ اپنی خواہش کے مطابق کھا کر واپس کردے گا ،بقیہ میں اللہ تعالیٰ تیرے لئے بَرَکت عطا فرمائے گا اور میں تیرے لئے جنت کی ضمانت دیتا ہوں ۔'' نیند سے اٹھ کر میں نے حکم کی تعمیل کی جس کو تم نے بھی دیکھا۔

تاجِر کہنے لگا:'' میں نے اِن کو اِنہی کھانوں کے لئے دُعا مانگتے سنا تھا ،تم نے ان کھانوں پر کتنی رقم خرچ کی ؟'' اس شخص نے جواب دیا :''مثقال بھر سونا۔''اس تاجِر نے اسے پیش کش کی:''کیا ایسا ہوسکتا ہے کہ مجھ سے دس مثقال سونا لے لواور اس نیکی میں مجھے ایک قیراط کا حصہ دار بنا لو ؟'' اس شخص نے کہا :''یہ نامُمْکِن ہے ۔'' تاجِر نے کہا:''اچھا میں تجھے بیس مثقال سونا دے دیتا ہوں۔''

وہ شخص اِنکار کرتا رہا حتی کہ اس تاجِر نے سونے کی مقدار بڑھا کر پچاس پھر سو مثقال کردی مگر وہ شخص اپنے اِنکار پر ڈٹا رہا اور کہنے لگا:''وَاللہ! جس چیز کی ضمانت رسول اکرم صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم نے دی ہے ،اگر تُو اس کے بدلے ساری دُنیا کی دولت بھی دیدے پھر بھی میں اسے فروخت نہیں کروں گا ، تمہاری قسمت میں یہ چیز ہوتی تو تم مجھ سے پہل کرسکتے تھے لیکن اللہ تعالیٰ اپنی رحمت کے ساتھ خاص کرتا ہےجسے چاہے ۔'' تاجِر نہایت نادِم وپریشان ہوکر مسجد سےچلاگیا گویا اس نےاپنی قیمتی مَتَاع کھودی ہو ۔ (روض الریاحین، الحکایۃالثلاثون بعد الثلاث مئۃ،ص۲۷۷،ملخصاً)


طالب دعا

عبد اللطیف قادری



مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں 

نظامت کے اشعار کے لئے یہاں کلک کریں 

نعت و منقبت کے لئے یہاں کلک کریں  

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner