AD Banner

{ads}

(مرزائی کے کفر میں تامل کرنے والے کا حکم؟)

(مرزائی کے کفر میں تامل کرنے والے کا حکم؟)

مسئلہ:کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلہ میں کہ: اگر کوئی سنی مسلمان قادیانی عقائد سے باخبر ہونے کے باوجود کسی مرزائی قادیانی کو کافر نہ جانے یا عند السوال کافر کہنے میں تامل کرے اس کے متعلق کیا حکم ہے؟بینواتوجروا

المستفتی :محمد خالد رضا کٹرہ گو نڈہ ۲؍ جما دی الاولیٰ ۱۴۲۸؁ھ  
الجـــــــــواب بعون المجیب الوہاب ھوالہادی الی الصواب والیہ المرجع والمآب  
مرزا غلام احمد قادیانی اور اس کے متبعین خواہ لاہوری ہوں یا قادیانی اپنی عقائد کفریہ خبیثیہ بدعیہ باطلہ کی وجہ سے جمہور علماء اسلام کے نزدیک کافر ومرتد اور جہنمی ہیں شفاء شریف ،فتاویٰ بزازیہ، اور فتاویٰ خیریہ وغیرہا میں ہے ’’اجمع المسلمین ان شاتمہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کا فرومن شک فی عذابہ وکفرہ فقد کفر ‘‘کہ تمام اہل اسلام کا اس بات پر اجماع ہے کہ جوبھی شان رسالت (علی صاحبہا الصلوٰۃ والسلام ) میں توہین وتنقیص کرے وہ ایسا کافر ہے کہ جو بھی اس کے عذاب وکفر میں شک کرے وہ بھی کافر ہے۔( فتا ویٰ شا می جلد ۶؍۳۷۰؍شفا شریف جلد ۲؍ ۱۹۰)
پس جو شخص مرزائی وقادیانی کے عقائد باطلہ پر مطلع ہو کر انہیں کافر وجہنمی جاننے میں ذرہ برابر شک کرے یا عند السوال انہیں کافر جہنمی کہنے میں تامل کرے وہ بھی دائرہ اسلام سے خارج اور مرزائی وقادیانی کا ہی ہم نواحہ وہم پیالہ ہے کمافی فتاوی الحرمین سماھاحسام الحرمین والصوارم الھند یہ وغیرھما ۔وھوتعالیٰ اعلم ۔
 محمدمعین الدین خان رضوی ہیم پوری غفرلہ القوی
کتــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــبہ
۱۱؍جمادی الاولیٰ ۱۴۲۸ھ؁




Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner