AD Banner

{ads}

ماں کی بددعا کا اثر

(ماں کی بددعا کا اثر)

 حضرت عطاء بن یسار رحمتہ اللہ علیہ سے یہ حکایت بیان کی جاتی ہے کہ ایک قوم سفر کر کے ایک میدان میں ٹھہری تو وہاں انہوں نے مسلسل گدھے کی آواز سنی۔ جس سے وہ بیدار ہو گئے اور وہ اس آواز کی تحقیق کے لئے گدھے کی تلاش میں نکلے لیکن گدھا نظر نہ آیا تو انہیں ایک ایسا گھر نظر آیا جس میں ایک عمر رسیدہ عورت تھی تو ان لوگوں نے اس سے کہا: (قد سمعنا نهيق حمارا سهرنا و لم نر عندك حمارا) ہم نے گدھا کی آواز سنی جس سے ہم بیدار ہو گئے ہیں۔ لیکن ہمیں گدھا نظر نہ آیا۔ اس عمر رسیدہ خاتون نے کہا: (ذلك ابنى كان يقول لى يا حمارة تعالى و يا حمارة اذهبي وهكذا فدعوت الله ان يصيره حماره فلذلك لم يزل ينهق في كل ليلة الی الصباح) یہ ایک میرا بیٹا ہے اس کی عادت یہ تھی کہ یہ مجھے کہتا تھا: اے گدھی ادھر آ۔ اور کبھی کہتا۔ اے گدھی ادھر جا۔ میں نے اس کو بد دعا دی اور عرض کیا اے اللہ اس کو گدھا کھوتا بنا دے۔ چنانچہ اب یہ رات سے لے کر صبح تک گدھے کی طرح آواز میں نکلا تا رہتا ہے۔ اس مسافر قوم کے لوگوں نے اس عورت سے کہا، ہم اسے دیکھنا چاہتے ہیں ہمیں اس کے پاس لے چلو۔ جب یہ لوگ اس کے پاس گئے تو کیا دیکھتے ہیں (واذا هو في القبر و عنقه كعنق الحمار)  کہ وہ قبر میں ہے اور اس کی گردن گدھے کی گردن کی طرح ہے۔(حکایات قلیوبی ص۔۷۹ )


طالب دعا

محمد ابرارالقادری





مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں 

نظامت کے اشعار کے لئے یہاں کلک کریں 

نعت و منقبت کے لئے یہاں کلک کریں 

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner