AD Banner

{ads}

(اللہ کی رحمت سے مایوس ہونا چاہئے؟)

 (اللہ کی رحمت سے مایوس ہونا چاہئے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکا تہ

مسئلہ: ۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہبعض لوگ گناہ کرتے رہتےہیں اورکہتے ہیں آخر میں جہنم ہی جانا ہے تو آخر دنیا میں جو کچھ کرنا ہے کرلیںتو ایسے لوگوں پر کیا حکم ہے ؟

المستفتی:۔عین العابدین جمو کشمیر

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکا تہ

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوہاب

جنت و جہنم حق ہے مگر یہ کہنا کہ جہنم میں ہی جانا ہے تو دنیا میں جو کرنا ہے کرلیں یہ سراسر غلط ہے ایسے لوگوں پر توبہ لازم ہےانہیں معلوم ہونا چاہئے کہ حدیث قدسی ہے یعنی رب فرماتا ہے {اَناَ عِنْدَظَنِّ عَبْدِیْ بِی} میرابندہ مجھ سے جیسا گمان رکھتا ہے میں اسی طرح اس کے ساتھ پیش آتا ہوں۔

 اور حدیث شریف میں ہے’’عَنْ اَنَسٍ قَالَ دَخَلَ النَّبِیُّ  ﷺ عَلٰی شَابٍّ وَ ھُوَفِی الْمَوْتِ فَقَا لَ کَیْفَ تَجِدُکَ قَا لَ اَرْجُوْ اللّٰہَ یَا رَسُو لَ اللّٰہِ وَاِنِّی اَخَافُ ذُنُو بِی فَقَا لَ رَسُوْلُ اللّٰہِ  ﷺ  لَا یَجْتَمِعَا نِ فِی قَلْبِ عَبْدٍ فِی مِثْلِ ھٰذَ الْمَوْ طِنِ اِلَّا اَعْطَا ہٗ اللّٰہُ مَا یَرْجُو وَ اٰمَنَہٗ مِمَّا یَخَا فُ‘‘حضرت انس  رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ رحمت عا لم  ﷺ ایک جوان کے پاس تشریف لے گئے جو قریب المرگ تھا حضور ﷺنے اس سے فر مایا کہ تو اپنے آپ کو کس حال میں پاتا ہے ؟اس نے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ میں خدا ئے تعا لیٰ کی رحمت کا امید وار ہوں اور اپنے گناہوں سے ڈ ر تا ہو ں ۔ حضور ﷺ نے فرما یا یہ دو نوں (یعنی خوف و رجا )اس موقع پر جس بندہ کے دل میں ہو نگے خدائے تعالیٰ وہ چیز دیگا جسکی وہ امید رکھتا ہے اور اس چیز سے محفوظ فرمائے گا جس سے وہ ڈرتا ہے ۔(تر مذی جلد اول ابواب الجنا ئز صفحہ ۱۱۷،مشکوٰۃ باب تمنی الموت وذکرہ الفصل الثا نی صفحہ ۱۴۰)

اگر دنیا ہی سب کچھ ہوتا اورآخرت کا معاملہ نہ ہوتا جو قرآن واحادیث میں جگہ جگہ نماز،روزہ زکوۃ ودیگر عبادت کا حکم نہ ہوتا ۔اللہ تعالیٰ نے قرآن میں کئی مقامات پر یٰٓاَیَّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا اتَّقُوْ اللہَ ،اور یٰٓاَیَّھَا النَّاسُ اتَّقُوْا،یعنی اے ایمان والو!اللہ سے ڈرو ،تو کہیں اے لوگو! اللہ سے ڈرو، آیا ہے 

ہر بندۂ مومن کو چاہئے کہ جہاں تک ہوسکے گناہوں سے بچے اورعبادت کرتے رہے ساتھ ہی اپنے رب کی ذات پرمکمل توکل کرےکہ ہم سب کاپرور دگار غفوررحیم ہے وہ اپنے بندوں سے بے حد محبت کرتا ہے لہذا اس کی رحمت سے نہ امید نہ ہو ں قرآن شریف میں ہے (اِنَّهٗ لَا یَایْــٴَـسُ مِنْ رَّوْحِ اللّٰهِ اِلَّا الْقَوْمُ الْكٰفِرُوْنَ)اللہ کی رحمت سے نا امید نہ ہو بے شک اللہ کی رحمت سے نا امید نہیں ہوتے مگر کافر لوگ ۔(کنز الایمان،سورہ یوسف ۸۷)واللہ اعلم بالصواب

کتبہ 

فقیر تاج محمد قادری واحدی





مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں 

نظامت کے اشعار کے لئے یہاں کلک کریں 

نعت و منقبت کے لئے یہاں کلک کریں 

Tags

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner