AD Banner

{ads}

(سیرت غوث پاک رضی اللہ عنہ 04)

(سیرت غوث پاک رضی اللہ عنہ 04)

 واہ کیا مرتبہ اے غوث ہے بالا تیرا
اونچے اونچوں کے سروں سے قدم اعلیٰ تیرا
 غوث الاعظم مادر زاد ولی :
آپ ابھی اپنی ماں کے پیٹ میں تھے اور ماں کو جب چھینک آتی اور اس پر وہ الحمدللہ کہتیں تو آپ پیٹ ہی میں جواباً یرحمک اللہ کہتے،آپ یکم رمضان المبارک بروز پیر صبح صادق کے وقت دنیا میں جلوہ گر ہوئے اس وقت ہونٹ آہستہ آہستہ حرکت کر رہے تھے اور اللہ، اللہ کی آواز آرہی تھی۔جس دن آپ کی ولادت ہوئی اس دن آپ کے دیار ولادت جیلان شریف میں گیارہ سو بچے پیدا ہوئے وہ سب کے سب لڑکے تھے اور سب ولی اللہ بنے۔ غوث الاعظم رضی اللہ عنہ نے پیدا ہوتے ہی روزہ رکھ لیا اور جب سورج غروب ہوا اس وقت ماں کا دودھ نوش فرمایا۔ سارا مہینہ آپ کا یہی معمول رہا۔ پانچ برس کی عمر میں جب پہلی بار بسم اللہ پڑھنے کی رسم کیلئے کسی بزرگ کے پاس بیٹھے تو اعوذ اور بسم اللہ پڑھ کر سورہ فاتحہ اور آلم سے لے کر اٹھارہ پارے روشن پڑھ کر سنا دئیے۔ اس بزرگ نے کہا، بیٹے اور پڑھئے! فرمایا، بس مجھے اتنا ہی یاد ہے۔ کیونکہ  میری ماں کو بھی اتنا ہی یاد تھا۔ جب میں اپنی ماں کے پیٹ میں تھا اس وقت وہ پڑھا کرتی تھیں۔ میں نے سن کر یاد کر لیا تھا۔ جب آپ لڑکپن میں کھیلنے کا ارادہ فرماتے، غیب سے آواز آتی، اے عبدالقادر ! ہم نے تجھے کھیلنے کے واسطے نہیں پیدا کیا۔ آپ مدرسہ میں تشریف لے جاتے تو آواز آتی، ‘‘اللہ عزوجل کے ولی کو جگہ دے دو۔(کتب کثیرہ)

بے شک موت و حیات اللہ عزوجل کے اختیار میں ہے لیکن اللہ عزوجل اپنے کسی بندے کو مردے جلانے کی طاقت بخشے تو اس کے لئے کوئی مشکل بات نہیں ہے اور اللہ عزوجل کی عطا سے کسی اور کو ہم مردہ زندہ کرنے والا تسلیم کریں تو اس سے ہمارے ایمان پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔ اگر شیطان کی باتوں میں آکر کسی نے اپنے ذہن میں یہ بٹھا لیا ہے کہ اللہ عزوجل نے کسی اور کو مردہ زندہ کرنے کی طاقت ہی نہیں دی تو اس کا یہ نظریہ یقیناً حکم قرآنی کے خلاف ہے۔ دیکھئے! قرآن پاک حضرت سیدنا عیسٰی روح اللہ علٰی نبینا وعلیہ الصلوٰۃ والسلام کے مریضوں کو شفاء دینے اور مردے زندہ کرنے کی طاقت کا صاف صاف اعلان کر رہا ہے! 
جیساکہ (پارہ 30، سورہء ال عمران کی آیت نمبر49) میں حضرت سدینا عیسٰی روح اللہ علٰی نبینا وعلیہ الصلوٰۃ والسلام کا یہ ارشاد نقل کیا گیا ہے وابری الاکمہ والابرص واحی الموتی باذن اللہ۔(پ3، ال عمران: 49،کنز الایمان)

 اور میں شفاء دیتا ہوں مادر زادھوں اور سفید داغ والے (یعنی کوڑھی) کو اور میں مردے چلاتا ہوں اللہ (عزوجل) کے حکم سے امید ہے کہ شیطان کا ڈالا ہوا وسوسہ جڑ سے کٹ گیا ہوگا، کیونکہ مسلمان کا قرآن پاک پر ایمان ہوتا ہے اور وہ حکم قرآن کے خلاف کوئی دلیل تسلیم کرتا ہی نہیں۔ بہر حال اللہ عزوجل اپنے مقبول بندوں کو طرح طرح کے اختیارات سے نوازتا ہے اور ان سے ایسی باتیں صادر ہوتی ہیں جو عقلی انسانی کی بلندیوں سے وراء الورا ہوتی ہیں۔ یقیناً اہل اللہ کے تصرفات واختیارات کی بلندی کو دنیا والوں کی پرواز عقل چھو بھی نہیں سکتی۔

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner