AD Banner

{ads}

(اعلی حضرت کا حیرت انگیز قُوّتِ حافِظہ)

(اعلی حضرت کا حیرت انگیز قُوّتِ حافِظہ)


     حضرتِ ابوحامِد سیّد محمد محدِّث کچھوچھوی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ القَوِی فرماتے ہیں کہ جب دارُالْاِفتا میں کام کرنے کے سلسلے میں میرا بریلی شریف میں قیام تھا تو رات دن ایسے واقعات سامنے آتے تھے کہ اعلیٰ حضرت کی حاضر جوابی سے لوگ حیران ہو جاتے۔ ان حاضر جوابیوں میں حیرت میں ڈال دینے والے واقِعات وہ علمی حاضِر جوابی تھی جس کی مثال سُنی بھی نہیں گئی۔ مَثَلاً اِستِفتا (سُوال)  آیا، دارُالْاِفتا میں کام کرنے والوں نے پڑھا اور ایسا معلوم ہوا کہ نئی قسم کا حادِثہ دریافت کیا گیا (یعنی نئے قسم کا مُعامَلہ پیش آیا ہے)  اور جواب  جُزئِیَّہ  (جُز۔ئی۔یَہ)  کی شکل میں نہ مل سکے گا فُقَہا ئے کرام کے اُصولِ عامَّہ سے اِستِنباط کرنا پڑے گا۔ (یعنی فُقَہا ئے کرام رَحمَہُمُ اللہُ السَّلام کے بتائے ہوئے اُصولوں سے مسئلہ نکالنا پڑے گا)  اعلیٰ حضرت کی خدمت میں حاضر ہوئے،عرض کیا عجب نئے نئے قسم کے سُوالات آرہے ہیں!  اب ہم لوگ کیا طریقہ اختِیار کریں؟ فرمایایہ تو بڑا پُرانا سُوال ہے۔ابنِ ہُمام نے’’فَتْحُ القدیر‘‘ کے فُلاں صَفحے میں ، ابنِ عابِدین نے ’’رَدُّ الْمُحتار‘‘ کی فُلاں جلد اورفُلاں صَفْحَہ پر (لکھا ہے) ، ’’فتاوٰی ہندیہ‘‘ میں ، ’’خَیریہ‘‘ میں یہ یہ عبارت صاف صاف موجود ہے!اب جو کتابوں کو کھولا تو صَفْحَہ ، سَطر اور بتائی گئی عبارت میں ایک نُقطے کا فَرق نہیں۔ اس خداداد فضل وکمال نے عُلَما کو ہمیشہ حیرت میں رکھا(حیاتِ اعلیٰ حضرت ج ۱  ص ۲۱۰)

صرف ایک ماہ میں حِفظ قرآن
            جنابِ سیِّد ایّوب علی صاحِب رَحْمَۃُاللہِ تعالٰی علیہ کا بیان ہے کہ ایک روز اعلیٰ حضرت  رَحْمَۃُاللہِ تعالٰی علیہ نے ارشاد فرمایا کہ بعض ناواقِف حَضرات میرے نام کے آگے حافِظ لکھ دیا کر تے ہیں ،حالانکہ میں اِس لقب کا اَہل نہیں ہوں۔سیِّد ایّوب علی صاحبِ رَحْمَۃُاللہِ تعالٰی علیہ فرماتے ہیں کہ اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُاللہِ تعالٰی علیہ نےاِسی روز سے دَور شُروع کر دیا جس کا وَقت غالِباً عشاء کا وُضو فرمانے کے بعد سے جماعت قائم ہونے تک مخصوص تھا۔ روزانہ ایک پارہ یاد فرمالیا کرتے تھے، یہاں تک کہ تیسویں روز تیسواں پارہ یاد فرمالیا۔ایک موقع پر فرمایا کہ میں نے کلامِ پاک بِالتَّرتیب بکوشِش یاد کرلیا اور یہ اس لیے کہ ان بندگانِ خُدا کا  ( جو میرے نام کے آگے حافِظ لکھ دیا کرتے ہیں )  کہنا غَلَط ثَابِت نہ ہو۔(ایضاً ص۲۰۸ )


Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner