AD Banner

{ads}

(وصال اعلی حضرت پر دربارِ رسالت میں انتِظار)

(وصال اعلی حضرت پر دربارِ رسالت میں انتِظار)

         25 صفر المظفَّر 1340ھ کو بیتُ المقدَّس میں ایک شامی بُزُرگ رَحْمَۃُ اللہِ تعالٰی علیہ نے خواب میں اپنے آپ کو دربارِ رسالت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم میں پایا۔  

  صَحابۂ کرام عَلَيهِمُ الّرِضْوَان دربار میں حاضِر تھے،لیکن مجلس میں سُکوت طاری تھا اور ایسا معلوم ہوتا تھا کہ کسی آنے والے کا اِنتِظار ہے،شامی بُزُرگ رَحْمَۃُ اللہِ تعالٰی علیہ نے بارگاہِ رسالت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم میں عَرض کی: حضُور!   (صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ) میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں کس کا اِنتِظار ہے؟

 ســیّدالــمرسَــلین صـلي اللـــه تعــالى عــليــه وســلـم نـے ارشـــاد فــرمـایـا  ہمیں احمد رضا کا اِنتظار ہے۔شامی بُزُرگ نے عَرض کی:حضُور!  احمد رضا کون ہیں؟ارشاد ہوا ہندوستان میں بریلی کے باشِندے ہیں۔ 

بیداری کے بعد وہ شامی بُزُرگ رَحْمَۃُ اللہِ تعالٰی علیہ مولانا اَحمد رَضا رَحْمَۃُ اللہِ تعالٰی علیہ کی تلاش میں ہندوستان کی طرف چل پڑے اور جب وہ بریلی شریف آئے تو انہیں معلوم ہوا کہ اس عاشقِ رسول کا اسی روز  (یعنی 25 صفر المظفَّر1340ھ) کو وصال ہو چکا ہے.جس روز اُنہوں نے خواب میں سرکارِ عالی وقار صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کو یہ کہتے سنا تھا کہ ’’ہمیں احمد رضا کا انتِظار ہے۔ (سوانحِ امام احمد رضا ص۳۹۱)

  اللہ عَزَّوَجَلَّ کی اُن پر رَحمت ہو اور ان کے صَدقے ہماری بے حساب مغفِرت ہو۔اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

یاالٰہی جب رضاؔ خوابِ گِراں سے سر اُٹھائے
دولتِ بیدارِ عشقِ مصطَفٰے کا ساتھ ہو! 



    

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner