AD Banner

{ads}

(قطبِ زمانہ: سيدنا شیخ عبد القادر جیلانی)

(قطبِ زمانہ: سيدنا شیخ عبد القادر جیلانی)

    شیخ محمد شبنکی رحمۃ اللّٰہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے اپنے شیخ ؛ شیخ ابوبکر ہوار رحمۃ اللّٰہ علیہ سے سنا: کہ
عراق کے اوتاد آٹھ ہیں1: حضرتِ معروف کرخی! 2: حضرتِ امام احمد بن حنبل! 3: حضرتِ بشر الحافی! 4: حضرتِ منصور بن عمار! 5: حضرتِ جنید بغدادی!6: حضرتِ سری السقطی! 7: حضرتِ سہل بن عبد اللّٰہ تستری! 8: حضرتِ عبد القادر جیلانی!
میں نے عرض کیا: کون عبد القادر ؟آپ نے فرمایا : شرفاء عجم سے ایک شخص بغداد میں آکر رہےگا اس شخص کا ظہور پانچویں صدی ہجری میں ہوگا - یہ شخص صدیقین اور اوتاد و اقطابِ زمانہ سے ہوگا-رضی اللّٰہُ تعالٰی عنھم اجمعین

    جنابِ رسول پاک ﷺ کا!  آپ کو خلعت پہنانا: حضرتِ شیخ عبد القادر جیلانی رحمۃ اللّٰہ علیہ فرماتے ہیں کہ: میں نے بغداد میں رسول اللّٰہ ﷺ کو دیکھا میں اس وقت تخت پر بیٹھا ہوا تھا اور آپ سوار تھے اور آپ کی ایک جانب میں حضرتِ موسیٰ علیہ السّلام تھے- آپ نے فرمایا: موسیٰ (علیہ السّلام) تمھاری امت میں بھی کوئی ایسا شخص ہے؟آپ نے فرمایا نہیں پھر جنابِ سرور کائنات علیہ الصلوٰۃ والسّلام نے مجھ سے فرمایا:عبد القادر! میں آپ کی خدمت میں حاضر ہوا آپ اس وقت ہوا میں تھے آپ نے مجھ سے معانقہ کیا اس کے بعد آپ نے مجھے خلعت پہنایا اور فرمایا یہ میں نے تمھیں خلعتِ قطبیت پہنایا ہے پھر آپ نے میرے منہ میں تین دفعہ تھتکارا اور مجھے اپنی جگہ واپس کردیا اس کے بعد منبر پر بیٹھ کر میں مندرجہ ذیل اشعار پڑھنے لگا-

 ساشربھا فی کل دیر و بیعتہ
واظہر للعاشق دینی ومذھبی 
ہر ایک دیر وکنیسہ میں جاکر عشقِ الٰہی کا جام پیوں گا اور تمام عشاق پر اپنا دین ومذہب ظاہر کروں گا-

< واضرب فوق السطح بالدف جلوة
لكا ساتها لا فى الزوايات مخبتنى >
میں سب کے سامنے بالاخانہ پر بیٹھ کر نوبت بجاکر اس کا اعلان کروں گا اور کونوں میں بیٹھ کر خود ہی پی لوں گا-

خضر الحسینی الموصلی رحمۃ اللّٰہ علیہ نے بیان کیا ہے کہ میں نے شیخ قضیب البان موصلی رحمۃ اللّٰہ علیہ سے سنا کہ آپ فرمایا کرتے تھے کہ حضرتِ شیخ عبد القادر جیلانی رضی اللّٰہُ تعالٰی عنہ اس وقت اہلِ طریقت ومحبت کے پیشوا، سالکوں کے مقتدا، امامِ صدیقین، حجۃالعارفين وصدر المربين ہیں -{ رضى اللّٰہُ تعالٰی عنهم اجمعین }

" غوثِ اعظم کا قدم ہر ولی کی گردن پر ہے "
     حافظ ابوالعز عبد المغیث بن حرب البغدادی نے بیان کیا ہے کہ ہم لوگ شیخ عبد القادر جیلانی کی اس مجلس میں کہ جس میں آپ نے" قدمى هذه على رقبۃ كل ولى اللّٰہ "فرمایا ہے حاضر تھے آپ کی یہ مجلس آپ کے مہمان خانے میں جو کہ بغداد کے محلہ حلبہ میں واقع تھا منعقد ہوئی تھی اس مجلس میں ہمارے سوا عراق کے تمام مشائخ موجود تھے جن میں سے بعض مشائخین کے اسمائے گرامی بھی مذکور ومکتوب ہیں (طوالت کے سبب نام درج نہیں کیا جارہا) شیخ عبدالقادر جیلانی ان سب کے روبرو وعظ فرمارہے تھے اسی وقت آپ نے یہ بھی فرمایا:" قدمى هذه على رقبۃ كل ولى اللّٰہ "(میرا یہ قدم ہر ولی اللّٰہ کی گردن پر ہے)یہ فرمان سن کر شیخ علی بن الہیتی اٹھے اور تخت کے پاس جاکر آپ کا قدم مبارک اپنی گردن پر رکھ لیا اس کے بعد تمام حاضر مشائخینِ عظام نے آگے بڑھکر اپنی گردنیں جھکا دیں -(رضی اللّٰہُ تعالٰی عنھم اجمعین)

شیخ علی بن الہیتی سے ان کے اصحاب نے کہا کہ آپ نے ایسا کیوں کیا کہ سیدنا شیخ عبدالقادر جیلانی کا قدم مبارک پکڑ کر اپنی گردن پر رکھا؟ تو شیخ علی بن الہیتی نے فرمایا: اس لئے کہ آپ کو اس فرمان کے جاری کرنے کا اللّٰہ تعالٰی کی طرف سے امر (حکم) ہوا تھا اور آپ کو حکم دیا گیا تھا کہ اولیاء میں سے جو شخص انکار کرےگا وہ معزول کیا جائے-لھذا میں نے ارادہ کیا کہ سب سے پہلے اس حکم کی تعمیل کروں -( رضی اللّٰہُ تعالٰی عنھم اجمعین )[ کراماتِ غوث اعظم صفحہ 185 ]

شیخ ابوالمفاخر عدی بن ابی البرکات صخر بن صخر مسافر اموی بیان کرتے ہیں کہ میں نے اپنے عمِ بزرگ (چچا محترم) شیخ عدی بن مسافر سے پوچھا: کہ اس سے پہلے شیخ عبدالقادر جیلانی کے علاوہ: مشائخ میں سے اور بھی کسی نے" قدمی ھذہ علی رقبۃ كل ولى اللّٰہ "میرا یہ قدم اللّٰہ کے ہر ولی کی گردن پر ہے.آپ (شیخ عدی) نے فرمایا: نہیں میں نے پوچھا: اس کے معنی کیا ہیں؟تو آپ (شیخ عدی) نے فرمایا:اس سے محض مقامِ فردیت مراد ہے:میں نے کہا: کیا ہر زمانہ میں فرد ہوتا ہے؟آپ (شیخ عدی) نے فرمایا ہاں!مگر حضرتِ شیخ عبدالقادر جیلانی کے علاوہ اور کسی فرد کو اسکے کہنے کا حکم نہیں ہواپھر میں نے عرض کیا:کیا شیخ عبدالقادر جیلانی اس کے کہنے پر مامور ہوئے تھے؟آپ (شیخ عدی) نے فرمایا ہاں!وہ (شیخ عبد القادر جیلانی) اس کے کہنے پر مامور ہوئے تھے اور تمام اولیاء نے اپنے سر جھکائےدیکھو! فرشتوں نے بھی حضرتِ آدم علیہ السّلام کو سجدہ تب ہی کیا: جب کہ خدائے تعالٰے نے انھیں حضرتِ آدم علیہ السّلام کو کرنے کا حکم دیا- [ رضی اللّٰہُ تعالٰی عنھم اجمعین ]

    شیخ بقا بن بطو نے بیان کیا ہے کہ ابراہیم الاغرب بن الشیخ ابی الحسن علی الرفاعی البطائحی بیان کرتے ہیں کہ میرے والد ماجد نے میرے ماموں سیدی شیخ احمد الرفاعی سے پوچھا: کہ شیخ عبد القادر جیلانی نے جو" قدمی ھذہ علی رقبۃ کل ولی اللّٰہ "میرا یہ قدم ہر ولی کی گردن پر ہےکہا ہے تو کیا آپ (حضرت شیخ عبد القادر جیلانی) اس کے کہنے پر مامور تھے یا نہیں؟آپ (شیخ احمد الرفاعی) نے فرمایا:بے شک وہ (شیخ عبد القادر جیلانی) اس کے کہنے پر مامور تھے-{ رضی اللّٰہُ تعالٰی عنھم اجمعین }( قلائد الجواهر صفحہ: 91/92/93 )

حضرتِ شیخ مکارم نے فرمایا: کہ میں خدائے تعالٰے کو حاضر وناضر جان کر کہتا ہوں کہ جس روز آپ (شیخ عبد القادر جیلانی) نے" قدمی ھذہ علی رقبۃ کل ولی اللّٰہ "فرمایا تھا اس دن روئے زمین کے تمام اولیاء نے معائنہ کیا: کہ قطبیت کا جھنڈا آپ کے سامنے گاڑا گیا ہے اور غوثیت کا تاج آپ کے سر پر رکھا گیا اور تصرفِ تام کا خلعت جو کہ شریعت وحقیقت کے نقش ونگار سے مزین تھا زیب تن کئے ہوئے " قدمى هذه على رقبۃ كل ولى اللّٰہ " فرمارہے تھے.ان سب نے یہ سن کر ایک ہی آن میں اپنے سر جھکا کر آپ کے مرتبہ کا اعتراف کیاحتیٰ کہ دس ابدالوں نے بھی جو کہ سلاطینِ وقت تھے اپنے سر جھکائے-شیخ مطر کہتے ہیں کہ میں نے شیخ مکارم سے پوچھا وہ دس ابدال کون ہیں؟تو آپ (شیخ مکارم) نے فرمایا: کہ وہ دس ابدال یہ ہیں-
1: شیخ بقا بن بطو! 2: شیخ ابوسعیدالقیلوی!
3: شیخ علی بن نصرالہیتی! 4: شیخ عدی بن مسافر! 5: شیخ موسیٰ الزولی!
6: شیخ احمد بن الرفاعی!
7: شیخ عبد الرحمٰن طفسونجی!
8: شیخ ابومحمد بصری! 9: شیخ حیات بن قیس حرافی! 10: شیخ ابومدین المغربی!
( رضی اللّٰہُ تعالٰی عنھم اجمعین )

ملائکہ کا حضور ﷺ کی طرف سے غوثِ اعظم كو خلعت پہنانا

     قدوةالعارفين شیخ ابوسعید القيلوى فرماتے ہیں کہ جب حضرتِ شیخ عبد القادر جیلانی نے" قدمى هذه على رقبۃ كل ولى اللّٰہ "فرمایا تو اس وقت آپ کے قلب پر تجلیاتِ الٰہی ہو رہی تهیں اور رسول اللّٰہ ﷺ کی طرف سے آپ کو ایک خلعت بهیجا گیا تها- یہ خلعت ملائکہ مقربین نے لاکر اولیاء کرام کے مجمع عام میں آپ کو پہنایا اس وقت ملائکہ ورجال غیب آپ کی مجلس گرداگرد صف بہ صف ہوا میں اس طرح کهڑے ہوئے کہ آسمان کے کنارے نظر نہیں آسکتے تهے اس وقت روئے زمین پر کوئی ولی ایسا نہ تها کہ جس نے اپنی گردن نہ جهکائی ہو -[ رضی اللّٰہُ تعالٰی عنهم اجمعین ]

" نبی کریم عليہ السّلام كا آپکی تصدیق فرمانا "
    حضرتِ سیدنا شیخ ابو محمد سید عبدالقادر جیلانی رضی اللّٰہُ تعالٰی عنہ کے فرمان (قدمى هذه على رقبۃ كل ولى اللّٰہ) کی تصدیق فرماناشیخ خلیفۃ الاكبر فرماتے ہیں کہ میں نے جنابِ سرور کائنات ﷺ کو خواب میں دیکھا تو میں نے آپ سے عرض کیا یا رسول اللّٰہ ﷺ!شیخ عبد القادر جیلانی رضی اللّٰہُ عنہ نے" قدمى هذه على رقبۃ كل ولى اللّٰہ "(میرا یہ قدم ہر ولی اللّٰہ کی گردن پر ہے) کہا ہے: آپ نے یعنی سرکار ﷺ نے فرمایا!بے شک انھوں نے یعنی شیخ عبد القادر جیلانی نے سچ کہا اور کیوں نہ کہتے؟"وہ قطبِ وقت ہیں اور میری نگرانی میں ہیں "( رضی اللّٰہُ تعالٰی عنھما ){ قلائد الجواھر صفحہ : 98 / 99 }

غوثِ پاک کی ایک صحابی جن سے ملاقات
    علامہ شیخ شہاب الدین بن احمد العماد الاقضی الشافعی رضی اللّٰہُ تعالٰی عنہ اپنی کتاب نظم الدرر فی ھجرة خير البشر میں جس جگہ انھوں نے جنابِ سرور کائنات ﷺ سے قرآن مجید سن کر اسلام لانا بیان کیا ہے اس کے ذیل میں لکھتے ہیں کہ منجملہ ان کے ایک جن سےحضرتِ شیخ عبد القادر جیلانی رضی اللّٰہُ تعالٰی عنہ کی بھی ملاقات ہوئى -

"حضور علیہ السّلام کی زیارت سے مشرف ہونا"

    نیز آپ نے فرمایا کہ میں نے خواب دیکھا کہ گویا میں ام المؤمنین حضرتِ عائشہ صدیقہ رضی اللّٰہُ تعالٰی عنھا کی گود مبارک میں ہوں اور دائیں جانب کا دودھ پی رہا ہوں پھر آپ نے اپنی بائیں جانب کا دودھ بھی پلایااتنے میں جنابِ سرور کائنات ﷺ تشریف لائے اور تشریف لاکر آپ نے فرمایا: کہ عائشہ در حقیقت یہ ہمارا فرزند ہے- رضی اللّٰہُ تعالٰی عنھما [ قلائد الجواھر صفحہ : 118 ]

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner