AD Banner

{ads}

{کیا رب ہب لی امتی والی حدیث درست ہے؟}

 {260)

(کیا رب ہب لی امتی والی حدیث درست ہے؟}

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکا تہ

مسئلہ:۔ کیا فرما تے ہیں علمائےکرام اس مسئلہ میں کہ ’’ یا رب ھب لی امتی ‘‘حدیث کی کس کتاب میں ہے جواب عنایت فرما کر عند اللہ ماجور ہوں 

 المستفتی: ۔حکیم اللہ فیضی خادم جامعہ دارالقرات کورھی باندہ یوپی

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجـــواب بعون الملک الوہاب

 اس حدیث کو فتاوی رضویہ میں صحیح مسلم کے حوالے سے پیش کیا گیا ہے جیسا کہ اعلی حضرت امام احمد رضا محقق بریلوی علیہ الرحمہ نے لکھا ہے کہ جب وہ جانِ راحت کان رافت پیدا ہوا بارگاہ الہٰی  میں سجدہ کیا اور’’رب ھب لی امتی ‘‘فرمایا، جب قبر شریف میں اتارا لبِ جاں بخش کو جنبش تھی، بعض صحابہ نے کان لگا کر سنا آہستہ آہستہ’’  امتی امتی‘‘ فرماتے تھے۔ قیامت کے روز کہ عجب سختی کا دن ہے، تانبے کی زمین، ننگے پاؤں، زبانیں پیاس سے، باہر، آفتاب سروں پر، سائے کا پتہ نہیں، حساب کا دغدغہ، مَلِکِ قہار کا سامنا، عالَم اپنی فکر میں گرفتار ہوگا، مجرمانِ بے یار دامِ آفت کے گرفتار، جدھر جائیں گے سوا نفسی نفسی اذھبوا الی غیری کے کچھ جواب نہ پائیں گے۔ 

(صحیح مسلم کتاب الایمان باب اثبات الشفاعۃ الخ قدیمی کتب خانہ کراچی ۱ / ۱۱۱ بحوالہ فتاوی رضویہ ج 30 ص 197 )

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

کتبہ

کریم اللہ رضوی


Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

AD Banner

Google Adsense Ads