AD Banner

{ads}

(کیا انبیائے کرام نے خوف کی وجہ سے تبلیغ میں کمی کی ہیں ؟)

  (کیا انبیائے کرام نے خوف کی وجہ سے تبلیغ میں کمی کی ہیں ؟)


 مسئلہ :۔جو کہے انبیاء علیہم السلام نے خوف کی وجہ سے کچھ باتیں امت تک نہ پہونچایا تو ایسے شخص کے بارےمیں کیا حکم ہے؟ 


بسم اللہ الرحمن الرحیم 
الجواب بعون الملک الوہاب

 ایسا شخص کافر ہے کیونکہ  اللہ تعالیٰ کا سب پیغام انبیاء علیہم السلام نے امت تک پہونچا دئے یہ ماننا ضرویات دین میں سے ہے پارہ ۶ سورۂ مائدہ آیت ۶۷ میں ہے(یٰۤاَیُّهَا الرَّسُوْلُ بَلِّغْ مَآاُنْزِلَ اِلَیْكَ مِنْ رَّبِّكَ۔وَ اِنْ لَّمْ تَفْعَلْ فَمَا بَلَّغْتَ رِسَالَتَه۔وَ اللّٰهُ یَعْصِمُكَ مِنَ النَّاسِ۔اِنَّ اللّٰهَ لَا یَهْدِی الْقَوْمَ الْكٰفِرِیْنَ)اے رسول پہنچا دو جو کچھ اترا تمہیں تمہارے رب کی طرف سے اور ایسا نہ ہو تو تم نے اس کا کوئی پیام نہ پہنچایا اور اللہ تمہاری نگہبانی کرے گا لوگوں سے بیشک اللہ کافروں کو راہ نہیں دیتا۔(کنزالایمان)

اور بہار شریعت حصہ اول صفحہ ۴۲ میں ہےا ﷲ تعالیٰ نے انبیا علیہم السلام پر بندوں کے لیے جتنے احکام نازل فرمائے اُنھوں   نے وہ سب پہنچا دیے، جو یہ کہے کہ کسی حکم کو کسی نبی نے چھپا رکھا، تقیہ یعنی خوف کی وجہ سے یا اور کسی وجہ سے نہ پہنچایا، کافر ہےواللہ اعلم بالصواب

۳۰؍ جمادی الاول ۱۴۴۳ ھجری

ذہنی ازمائش گروپ

مزید معلومات کے لئے یہاں کلک کریں


Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner