AD Banner

{ads}

(کیا عبادت سے بیماری آ تی ہے؟)

 (کیا عبادت سے بیماری آ تی ہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 

مسئلہ:۔کیا فرما تے ہیں علما ئے کرام اس مسئلہ میں کہ  زید کافی دن سے بیمار ہے اس لئے کبھی کچھ کبھی کچھ کہتا رہتا ہے کہتا ہے میں عبادت بھی کرتا ہوں پھر بھی بیمار رہتاہوں وغیرہ وغیرہ تو کیا ایسا ہے کہ عبادت کرنے سے بیماری آ تی ہے ؟نیزبیماری کےوقت میں کیا کرنا چاہئے ؟

المستفتی:۔زین العابدین 

وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکا تہ 

بسم اللہ الرحمن الرحیم 

الجواب بعون الملک الوہاب

بیما ری بھی اللہ رب العزت کی نعمت ہے کیو نکہ اس سے بندے کے گناہ جھڑ تے ہیں اور درجات بلند ہو تے ہیں اور اللہ تعالیٰ اپنی نعمتوں کو اپنے جس بندے کو چا ہتا عطا فرماتا ہے لہذا عبادت کرتے رہیں اور امید رکھیں کہ اللہ تعا لیٰ جلد شفاء عطا فرما ئے گا۔مگرافسوس صد افسوس کہ بعض حضرات دوا کرا تے ہیں اور جب ٹھیک نہیں ہوتے تو نہ جا نے کتنے خرا فات کلمات بو ل جا تے ہیں بعض حضرات کلمات کفر تک کہہ کر ’’خسر الدنیا والآخرہ ‘‘کے مصداق بن جاتے ہیں حالانکہ انہیں چا ہئے کہ کتب احادیث کا مطالعہ کریں اور صبر سے کام لیں ۔حدیث میں ہے ’’عَنْ اَنَسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللّٰہِ  ﷺ اِذَا اَرَا دَ اللّٰہُ تَعَا لیٰ بِعَبْدِہِ الْخَیْرَ عَجَّلَ لَہٗ الْعُقُوبَۃَ فِی الدُّنْیَا وَ اِذَا اَرَا دَ اللّٰہُ تَعَا لیٰ بِعَبْدِہِ الشَّرَّ اَمْسَکَ عَنْہٗ بِذَنْبِہٖ حَتّٰی یُوَافِیَہٗ بِہٖ یَو مَ الْقِیٰمَۃِ ‘‘حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے فر ما تے ہیں حضور ﷺ نے فرمایا کہ جب اللہ تعا لیٰ کسی بندے کے ساتھ بھلا ئی چاہتا ہے تو اسے فو ری طور پر دنیا میں سزا دیدیتا ہے اور جب کسی بندے کی برا ئی چا ہتا ہے تو اس کی سزا مع گنا ہوں کے محفوظ رکھتا ہے حتی کہ قیا مت کے دن اسے پوری پو ری دیگا۔(رواہ الترمذی، مشکوٰۃباب عیا دۃ المریض وثواب المریض الفصل الثا نی صفحہ۶ ۱۳ )

اورحضرت انس رضی اللہ عنہ سے دوسری حدیث مروی ہے’’عَنْ اَنَسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللّٰہِ  ﷺ اِنَّ عُظْمَ الْجَزَآئِ مَعَ عُظْمِ الْبَلَآئِ وَاِنَّ اللّٰہَ عَزَّ وَجَلَّ اِذَا  اَحَبَّ قَوْمًا اِبْتَلاَ ھُمْ فَمَنْ رَضِیَ فَلَہُ الرَّضَا وَمَنْ سَخِطَ فَلَہُ السَّخَطُ‘‘روا یت ہے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے فر ما تے ہیں فر ما یا حضور  ﷺ نے کہ جتنی بلا زیادہ اتنا ہی ثواب زیادہ اور اللہ رب العزت جب کسی قوم (یاانسان ) کو محبوب رکھتا ہے تو اسے بلا میں مبتلا رکھتاہے جو بلا سے راضی ہوا اس کے لئے اللہ کی رضا ہے اور جو اس بلا سے ناراض ہوا اسکے لئے اللہ کی نا را ضگی ہے۔( ترمذی ، ابن ما جہ،مشکوٰۃباب عیا دۃ المریض الفصل الثا نی صفحہ۶ ۱۳ )

بیماری کی حالت میں  کو ئی بھی دعاپڑھ سکتے ہیں حرج نہیں بلکہ قرآن کی آیت بطور وظیفہ یا بنیت دعا بھی پڑھ سکتے ہیںاگر چہ بندہ حالت ناپاکی میں ہو ۔البتہ کچھ دعائیں کتب احادیث میں مذکور ہے اس کو پڑھیں تو زیادہ بہتر ہو گاجیسا کہ حاکم میں ہے کہ سید عالم نبی مکرم  ﷺ نے اللہ تعا لی کے اس قول {لَا  اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ سُبْحَا نَکَ اِنِّی کُنْتُ مِنَ الظّٰلِمِیْنَ}کے با رے میں فر ما یا جو مسلمان اسے بیما ری کے عالم میں چا لیس مر تبہ پڑھے اور اسی بیما ری میں فوت ہو جا ئے تو اللہ تعا لی اسے شہید کا اجر عطا فر ما ئے گا اور اگر صحت یا ب ہو تو اس کے تمام گناہ بخش دئے جا تے ہیں ۔(نذہۃ المجا لس مترجم جلد اول صفحہ ۳۲۲)

یو نہی استغفار کثرت سے کریں اور اللہ رب العزت سے دعا ئیں مانگے کہ بیمارانسان کی دعا جلد قبول ہو تی ہےحد یث شریف میں ہے ’’عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطاَّبِ قَالَ قَالَ رَسُو لُ اللّٰہِ  ﷺ اِذَا دَخَلْتَ عَلٰی مَرِیْضٍ فَمُرْہٗ یَدْعُوْا لَکَ فَاِنَّ دُعَآ ئَہٗ کَدُعَا ئِ الْمَلَا ئِکَۃِ‘‘حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے روا یت ہے کہ پیغمبر اسلام  ﷺ نے فرمایا کہ جب تو مریض کے پاس  جا ئے تو اس سے کہہ کہ تیرے لئے دعا کرے کہ اس کی دعا دعائے ملا ئکہ کے مانند ہے ۔(ابن ما جہ صفحہ۱۰۴ ،مشکوٰۃ باب عیادۃ المریض فصل الثالث صفحہ ۱۳۸)واللہ اعلم بالصواب

ازقلم

فقیر تاج محمد قادری واحدی 




مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں 

نظامت کے اشعار کے لئے یہاں کلک کریں 

نعت و منقبت کے لئے یہاں کلک کریں 

Tags

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

AD Banner

Google Adsense Ads