(زید مکہ میں رہ کر اپنے گھر والوں کی جانب سے روپیہ دے کر حج کرا سکتا ہے ؟)
مسئلہ:کیا فرما تے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ میں کہ!زید مکہ مکرمہ میں ہے اور اسکے قرابت دار ہندوستان میں ہیں اب زید مکہ مکرمہ میں اپنے کسی قرابت دار کے نام سے کسی شخص کو پچاس ہزار روپئے( ۵۰۰۰۰) دے کر حج بدل کروا تا ہے تو کیا حج ادا ہو جا ئے گا؟ بینوا توجروا
المستفتی:محمد ارمان خاں متعلم جا معہ اشرفیہ مبارک پور
الجواب بعون المجیب الوہاب
حج بدل کے لئے شرط ہے کہ حج بدل کر نے والا شخص جس کی طرف سے حج بدل کر رہا ہے اس کے وطن و منزل سے سفر شروع کرے ورنہ حج بدل حج فرض نہ ہو گا ،حج بدل نفل میں تو ایسا ہو سکتا ہے لیکن حج بدل فرض میں ایسا حج شرعا صحیح ودرست نہ ہوگا ۔لہذا صورت مسئولہ میں حج بدل فرض کا ادا نہ ہو گا اور نفل کا ہے تو ادا ہو جائے گا ۔جیسا کہ علا مہ حصکفی حنفی رضی اللہ تعا لیٰ عنہ تحریر فرما تے ہیں’’الحا دی عشراں یحج عنہ من وطنہ ‘‘ یعنی گیا رہواں یہ کہ حج بدل اس کے وطن سے کرے ۔اھ ملخصا ( در مختار مع شا می جلد۴؍۱۷) واللہ تعا لیٰ اعلم بالصواب
کتبہ
محمد معین الدین خاں رضوی غفر لہ القوی
۱۲؍ شوال المکرم۱۴۲۹ھ
مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں
آپ سے گزارش ہے کہ صحیح تبصرے کریں، اور غلط الفاظ استعمال نہ کریں۔