AD Banner

( جوتا پہن کر نماز جنازہ پڑھنا کیسا ہے؟)

 ( جوتا پہن کر نماز جنازہ پڑھنا کیسا ہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرما تے ہیں علما ئے کرام اس مسئلہ میں کہ جوتا پہن کر نماز جنازہ پڑھنا کیسا ہے؟ حکم واضح فرمائیں۔
المستفتی:۔محمد فرمان
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکا تہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم 
الجواب بعون الملک الوہاب
جو تا پہن کر نماز جنازہ پڑھنا جائز و درست ہے لیکن اگر نماز جنازہ ایسی جگہ پر جہاں گندگی ہو یا گندگی کا احتمال ہو نہ پڑھے کہ جگہ یا جو تا کا تلا ناپاک رہا تو نماز نہ ہوگی، اس لئے جوتا نکال کر اس پر کھڑے ہو کر پڑھے۔
 فتاوی شامی میں ہے کہ ’’ قد توضع فی بعض المواضع خارج المسجد فی الشارع فیصلی علیہا و یلزم منہ فسادہا من کثیر من المصلین لعموم النجاسۃ و عدم خلعہم نعالہما المتنجسہ ‘‘ یعنی بعض مقامات میں جنازہ مسجد کے باہر روڈ پر رکھ کر نماز ادا کی جاتی ہے اس سے بہت سے نمازیوں کی نماز میں فساد لازم آتا ہے کیونکہ وہ جگہ عام طور پر ناپاک ہوتی ہے اور لوگ اپنے نجاست آلود جوتے اتارتے نہیں ہیں ۔ (رد المحتار، صلوۃ الجنازۃ ج۳؍ص ۱۲۹)
 اور فتاوی عالمگیری میں ہے کہ '' لو قام علی النجاسۃ و فی رجلیہ نعلان او جوربان لم تجز صلاتہ کذا فی محیط السرخسی‘‘ یعنی اور اگر نجاست پر کھڑا ہو اور اس کے دونوں پیروں میں جوتے یا پائتابے ہوں تو اس کی نماز جائز نہیں ایسا ہی محیط سرخی میں ہے ۔ (فتاوی عالمگیری ج۱؍ ص ۶۲؍ الفصل الثانی فی الطہارۃ)
 البتہ جوتے چپل اتار کر اس پر پاوں رکھ کر نماز پڑھیں تو نماز ہوجائے گی جیساکہ محیط برھانی میں ہے کہ’’ لو قام علی النجاسۃ فی الصلاۃ و فی رجلیہ نعلان او جوربان لاتجوز صلاتہ ولو فرش نعلیہ او جوربیہ و قام علیہما جازت صلاتہ‘‘ یعنی اگر کھڑا ہوجائے نجاست پر نماز میں اور اس کے دونوں پیروں میں جوتے یا پائتابے ہوں تو اس کی نماز جائز نہیں اور اگر اپنے جوتے اور پائتابے بچھا لئے اور ان پر کھڑا ہوگیا تو نماز جائز ہے۔
(محیط برہانی ج۱؍ ص۶۵؍ بیان احکام المحدث)
 اور فتاوی عالمگیری میں ہے کہ ’’ ولو خلع نعلیہ وقام علیہما جاز سواء کان ما یلی الارض منہ نجسا او طاہرا اذا کان مایلی القدم طاہرا ‘‘ یعنی اور اگر اپنے جوتے اتار لئے اور ان پر کھڑا ہوگیا تو جائز ہے خواہ وہ حصہ جو زمین کی طرف ہے پاک ہو یا ناپاک جب کہ قدم کی طرف والا حصہ پاک ہو ۔(فتاوی عالمگیری ج۱؍ص۶۲؍: الفصل الثانی فی الطھارۃ) 
اور امام اہل سنت سیدی اعلیحضرت امام احمد رضا خان قدس سرہ تحریر فرماتے ہیں کہ اگر وہ جگہ پیشاب وغیرہ سے ناپاک تھی یا جن کے جوتوں کے تلے ناپاک تھے اور اس حالت میں جوتا پہنے ہوئے نماز پڑھی ان کی نماز نہ ہوئی احتیاط یہی ہے کہ جوتا اتار کر اس پر پاوں رکھ کر نماز پڑھی جائے کہ زمین یا تلا اگر ناپاک ہو تو نماز میں خلل نہ آئے۔(فتاوی رضویہ ج۹ص ۱۸۸) واللہ اعلم بالصواب 
کتبہ
کریم اللہ رضوی




Tags

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad