AD Banner

(کیا دوبار نماز جنازہ پڑھائی جاسکتی ہے؟)

 (کیا دوبار نماز جنازہ پڑھائی جاسکتی ہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرما تے ہیں علما ئے کرام اس مسئلہ میں کہ  ایک شخص کی دوبار نماز جنازہ پڑھائی جاسکتی ہے؟ مدلل جواب عنایت فرمائیں المستفتی:۔محمد ریاض
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکا تہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم 
الجواب بعون الملک الوہاب
جنازہ کی تکرار ناجائز ہے ہاں اگرولی کے سوا کسی ایسے نے نماز پڑھائی جو ولی پر مقدم نہ ہو اور ولی نے اسے اجازت بھی نہ دی تھی تو اگر ولی نماز جنازہ میں شریک نہ ہوا تو نماز کا اعادہ کر سکتا ہے اور اگر مردہ دفن ہو گیا ہے تو قبر پر نماز پڑھ سکتا ہے اور اگر وہ ولی پر مقدم ہے جیسے بادشاہ و قاضی و امام محلہ کہ ولی سے افضل ہو تو اب ولی نماز کا اعادہ نہیں کر سکتا اور اگر ایک ولی نے نماز پڑھا دی تو دوسرے اولیا اعادہ نہیں کر سکتے اور ہر صورت اعادہ میں جو شخص پہلی نماز میں شریک نہ تھا وہ ولی کے ساتھ پڑھ سکتا ہے اور جو شخص شریک تھا وہ ولی کے ساتھ نہیں پڑھ سکتا ہے کہ جنازہ کی دو مرتبہ نماز ناجائز ہے سوا اس صورت کے کہ غیر ولی نے بغیر اذن ولی پڑھائی۔(الفتاویٰ الھندیۃکتاب الصلوۃالباب الھادی والعشرون فی الجنائزالفصل الخامس،ج،۱ ص ۱۶۳؍بہار شریعت حصہ چہارم صفحہ۸۴۱)
اور اگر کسی نے جان بوجھ کر نماز پڑھائی تو وہ گنہگار ہوا وہ فوراً توبہ کرے اور لوگوں کو بتادے کہ پہلی بار جو نماز ہو ئی تھی وہ صحیح ہے ۔ واللہ و رسولہ اعلم بالصواب
کتبہ 
محمد معصوم رضا نوری





Tags

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad