AD Banner

{ads}

کس جگہ نماز پڑھنا منع ہے؟

(کس جگہ نماز پڑھنا منع ہے؟)

 مسئلہ :- بعض جگہوں پر نماز پڑھنا منع ہے کیا یہ بات درست ہے؟

بسم الله الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب

جی ہاں یہ بات درست ہے حدیث شریف میں صرف سات جگہوں کا ذکر ملتا ہے جہاں پر نماز پڑھنا منع ہے لیکن اس کے علاوہ کچھ اور جگہیں ہیں جہاں پر نماز پڑھنا فقہائے کرام نے منع فرمایا ہے ،جیسا کہ حدیث شریف میں ہے کہ " حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ *" أَنَّ رَسُوْلَ ﷲِ صلی الله عليه وسلم نَهَی أنْ يُصَلَّی فِی سَبْعَةِ مَوَاطِنَ : فِی الْمَزْبَلَةِ ، وَ الْمَجْزَرَةِ ، وَ الْمَقْبَرَةِ ، وَ قَارِعَةِ الطَّرِيْقِ ، وَ فِی الْحَمَّامِ ، وَ فِیْ مَعَاطِنِ الإِبِلِ ، وَ۔فَوْقَ ظَهْرِ بَيْتِ ﷲِ " اھ* رسول الله ﷺ  سات جگہوں پر نماز پڑھنے سے منع فرمایا : ( ۱ ) جہاں گوبر یعنی کوڑا کرکٹ ڈالتے ہیں ( ۲ ) قصاب خانہ میں جہاں جانوروں کو ذبح کرتے ہیں ( ۳ ) قبرستان میں ( ۴ ) چلتے راستہ میں ( ۵ ) حمام میں یعنی نہانے کی جگہ ( ۶ ) اونٹوں کے باڑے میں ( ۷ ) بیت ﷲ کی چھت پر -( سنن ترمذی جلد اول صفحہ ٤۱۰  رقم حدیث ۳۴۶  أبواب الصلاة ، باب ما جاء فی کراهية ما يصلی إليه و فيه ) 

اور در مختار میں ہے کہ *" و كذا تكره فى اماكن كفوق كعبة و فى طريق و مزبلة و مجزرة و مقبرة و مغتسل و حمام و بطن واد و معاطن إبل و غنم و بقر . زاد فى الكافى : و مرابط دواب و إصطبل ، و طاحون ، و كنيف و سطوحها ، و مسيل واد ، و أرض مغصوبة أو للغير لو مزروعة أو مكروبة ، و صحراء فلا سترة لمار - (  جلد ۲ صفحہ ۵۲ کتاب الصلاۃ ، )

 اور رد المحتار میں ہے :  بانه محل الشياطين كراهة الصلاة فى معابد الكفارة لانها مأوى الشياطين ...... يكره للمسلم الدخول فى البيعةو الكنيسة-  ( جلد ۳ صفحہ  ۵۳  : کتاب الصلاۃ ، مطلب تکرہ الصلاۃ فی الکنیسة )

 اور بہار شریعت میں ہے کہ " عام راستہ ، کوڑا ڈالنے کی جگہ ، مذبح ، قبرستان ، غسل خانہ ، حمام ، نالا ، مویشی خانہ خصوصاً اونٹ باندھنے کی جگہ ، اصطبل ، پاخانہ کی چھت ، اور صحرا میں بلا سُترہ کے جب کہ خوف ہو کہ آگے سے لوگ گزریں  گے ان مواضع میں  نماز مکروہ ہے ۔ زمین مغصوب ، یا پرائے کھیت میں جس میں زراعت موجود ہے یا جُتے ہوئے کھیت میں نماز پڑھنا مکروہ تحریمی ہے ، قبر کا سامنے ہونا ، اگر مصلّی و قبر کے درمیان کوئی چیز حائل نہ ہو تو مکروہ تحریمی ہے ۔ کفار کے عبادت خانوں میں نماز پڑھنا مکروہ ہے کہ وہ شیاطین کی جگہ ہیں اور ظاہر کراہت تحریم ۔ بلکہ ان میں  جانا بھی ممنوع ہے ۔ کعبۂ معظمہ اور مسجد کی چھت پر نما زپڑھنا مکروہ ہے ، کہ اس میں  ترک تعظیم ہے -( حصہ ۳ صفحہ  ٦۳۰  تا ٦۳٦مکروہات کا بیان )واللہ تعالیٰ اعلم 

۱۹ شعبان المعظم ۱۴۴۳ ھجری

ذہنی ازمائش گروپ 

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

AD Banner

Google Adsense Ads