AD Banner

(عبد اللہ بن ابی کی نماز جنازہ کس نے پڑھا ئی ؟)

 (عبد اللہ بن ابی کی نماز جنازہ کس نے پڑھا ئی ؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
مسئلہ:۔ کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ عبداللہ بن ابی کی نماز جناز ہ کس نے پڑھا ئی ؟جواب عنا یت کریں۔  
المستفتی:۔جہانگیر اشرف
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکا تہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم 
الجواب بعون الملک الوہاب
امیر المومنین حضرت عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ جب (رئیس المنافقین)عبداللہ بن ابی ابن سلول مرگیا تو اسکی نماز جنازہ پڑھانے کیلئے جناب رسالت ﷺسے عرض کی گئی جب آپ اس کی نماز جنازہ پڑھانے کیلئے کھڑے ہوئے تو میں تیزی سے آپکے پاس گیا اورعرض کی، یا رسول اللہ! کیا آپ ابن ابی کی نمازجنازہ پڑھا رہے ہیں؟حالا نکہ اس نے فلاں دن یہ اوریہ کہا تھا (کہ مدینہ پہنچ کر عزت والے ذلت والے کو نکال دینگے، اوریہ کہا تھا کہ جو لوگ آپکے ساتھ ہیں،جب تک وہ آپکا ساتھ نہ چھوڑدیں اس وقت ان پر کچھ بھی خرچ نہ کرو، اورحضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے بارے میں ایسی نازیبا بات کی تھی،جس سے آپکو سخت رنج پہنچا تھا، اور(اس بدبخت نے) آپ سے کہا تھا کہ اپنی سواری کو مجھ سے دور کر لیں،مجھے اس سے بدبو آتی ہے، جنگ اُحد میں عین اس وقت جب افراد کی بڑی ضرورت تھی، اپنے تین سوساتھیوں کو لے کر لشکر سے نکل گیا تھا)میں آپ کو یہ تمام باتیں ایک ایک کرکے گنواتا رہا، حضور رحمت عالم ﷺنے یہ سن کر مسکراتے اورفرمایا اپنی رائے کو رہنے دو، جب میں نے بہت اصرار کیا تو آپ نے فرمایا: مجھے اختیار دیا گیا ہے کہ استغفار کرو یا نہ کرو سو میں نے استغفار کو اختیار کرلیا اوراگر مجھے یہ علم ہوتا کہ میںنے سترمرتبہ سے زیادہ بھی استغفار کیا تو اسکی مغفرت کردی جائیگی تو میں ستربار سے زیادہ استغفار کرتا۔حضرت عمررضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ اسکے بعد جناب رسو ل اللہ ﷺنے اسکی نماز جنازہ پڑھا دی۔(صحیح بخاری شریف کتاب الجنائز)
امام ابو جعفر محمد بن ابن جریر طبری لکھتے ہیں، کہ حضرت قتادہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس معاملے میں سوال کیا کہ آپ نے عبداللہ بن ابی جیسے دشمن اسلام نے نماز جنازہ بھی پڑھادی اوراسکے کفن کیلئے اپنی قمیص مبارک بھی عطاء فرمادی تو آپ نے فرمایا اسکی بدبختی اورگستاخی کی وجہ سے میری قمیص اوراس پر میری نمازِ جنازہ ا س سے اللہ کے عذاب کو دور نہیں کرسکتی،اور بے شک مجھے اللہ رب العزت کے کرم سے یہ امید ہے کہ میرے اس عمل سے اسکی قوم کے ایک ہزار افراد مشرف بالایمان ہوجائیں گے۔(جامع البیان جلد۱۰؍ص ۱۴۲)واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
 کتبہ
 محمدافسررضا سعدی عفی عنہ



Tags

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad